دین اسلام میں تعلیم کی اہمیت مسلّم ہے۔ تاریخ انسانیت میں یہ منفرد مقام اسلام ہی کو حاصل ہے کہ وہ سراسر علم بن کر آیا اور تعلیمی دنیا میں ایک ہمہ گیر انقلاب کا پیامبر ثابت ہوا۔ تعلیم ہی کی بناء پر انسانِ اوّل کو باقی تمام مخلوقات سے ممیز اور برتر فرمایا۔ اسلام کے علاوہ دنیا کا کوئی مذہب یا تمدن ایسا نہیں جس نے تمام انسانوں کی تعلیم کو ضروری قرار دیا ہو، یونان اور چین نے غیر معمولی علمی اور تمدنی ترقی کی لیکن وہ بھی تمام انسانوں کی تعلیم کے قائل نہ تھے بلکہ علم کو ایک خاص طبقہ میں محدود رکھنے کے قائل تھے۔ جس زمانہ میں انڈیا کا تمدن رو بکمال تھا اس میں علم کو برہمنوں میں محدود کر دیا گیا تھا۔ کسی شودر کو تحصیلِ علم کی اجازت نہ تھی۔ شودر کے کانوں میں سیسہ پگھلا کر ڈال دیا جاتا تھا، تاکہ وہ علمی بات نہ سن سکے۔ یورپ کی تنگ نظری اور تعصب کا یہ عالم تھا کہ جو شخص علمی و تحقیقی کام کو سر انجام دیتا اس پرکفر و ارتداد کا فتویٰ عائد کیا جاتا۔ ایک مثالی معاشرے کی تشکیل کے لیے تعلیم کا ہونا ازحد ضروری ہے۔ درس و تدریس کے میدان میں معلّم کی حیثیت ایک مربی و محسن کی مانند ہے۔ اسلامی معاشرے میں ہمیشہ استاد کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔ مسلمانوں کی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ بادشاہوں اور شہزادوں کے دماغ میں استاد کے پاؤں دھونے کی خواہش انگڑائیاں لیتی رہی ہے۔ زیر نظر کتاب"مسلمان استاد" ڈاکٹر محمد وسیم احمد شیخ کی منفرد تصنیف ہے۔ جس میں ڈاکٹر صاحب نے تعلیم و تعلم کی اہمیت، موجودہ نظام تعلیم کی خامیاں، اسلام اور سائنس اور مسلمانوں کی سائنسی خدمات پر مفصل قلمبند کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین (عمیر).
اللہ تبارک وتعالیٰ نے مسلمانوں کو ایک بڑی دولت اور نعمت سے...
دین اسلام ایک کامل ضابطہ حیات ہے جس میں تمام افراد بشر...
امت مسلمہ مسئلہ حیات مسیح ؑ پر ہر دور میں متفق رہی...
زندگی ایک سفر ہے اور انسان عالم بقا کی طرف رواں دواں...
فوت ہونے والا شخص اپنےپیچھے جو اپنا مال ، زمین،زیور وغیرہ چھوڑ...
امام محمد بن اسماعیل بخاری کی شخصیت اور ان کی صحیح...
Created with AppPage.net
Similar Apps - visible in preview.