علم عروض کی تعریف
هو علم بأصول يُعرف بها صحيح أو زان الشعر و فاسدها وَمَا يعتر بها من الزَّحَافَاتِ وَالْعِلَل
علم عروض ایسے اصولوں کے جان لینے کا نام ہے جن کے ذریعہ شعر کے صحیح اور خراب اوزان کی پہچان کی جا سکے اور اس میں ہونے والے زحافات و علل کی معرفت حاصل کی جا سکے۔
موضوع
الشعر العربي من حيث هو موزون بأوزان مخصوصة. علم عروض کا موضوع عربی اشعار ہیں اس حیثیت سے کہ ان کو مخصوص اور ان کے ساتھ موزوں کیا جائے۔
فائدہ : علم عروض صرف عربی اشعار کے ساتھ خاص نہیں بلکہ اردو اور فارسی شاعری میں بھی اس علم کے ذریعہ فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
غرض و غایت
تمييز الشعر عن غيره.
شعر اور غیر شعر میں فرق کرنا اس علم کی غرض وغایت ہے۔
وجه تسمیه
اس علم کو عروض کیوں کہا جاتا ہے؟ اس بارے میں سات اقوال ہیں: عروض کا معنی ہے "ما يُعرض عليه الشی، جس پر کوئی چیز پیش کی جائے
Al Shafi الشافی
Al Dars ul Kafi الدرس الکافی
Sharh Urdu Matn ul Kafi شرح اردو متن الکافی
ilm Ul Oroz علم العروض
Darja Salesa (6th class) درجہ سادسہ
Darse Nizami book, درس نظامی کے کتب
Wifaqul Madaris وفاق المدارس
خواب اور ان کی تعبیر پر ،دین اسلام نے بحث کی ہے۔کتاب...
قران پاک کا بامحاورہ پشتو ترجمہ...
فتاویٰ رحیمیہ پشتو مکمل 10 جلد از مولانا عبدالرحیم لاجپوریپشتو ترجمہ از...
تفسیرابن کثیر پشتو از عماد الدین ابن کثیر مکمل 6 جلد...
عربی زبان ،اہل اسلام کےلیے بہت اہمیت کی حامل ہے ،اس لیے...
Zaad al Talibeen By Maulana Ashiq Ilahi زاد الطالبینRaozah al Talibeen Urdu...
Created with AppPage.net
Similar Apps - visible in preview.